پاکستانی بکروں کے لیے صحت مند چارہ

جانوروں کے لئے چارہ ایک اہم غذائی عنصر ہے جو انہیں صحت مند رکھنے میں میں میسر ہے۔ جب آپ بکرے پالنا شروع کرتے ہیں تو آپ کو فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ آپ کس مقصد کے لیے بکروں کو پالنا چاہتے ہیں۔ بکریاں اور بکرے مختلف وجوہات سے پالی جاتی ہیں۔ جن میں سے ذریعہ معاش عروج پر ہے۔

جب بھی آپ بکریاں اور بکروں کا کاروبار شروع کرنے لگتے ہیں تو آپ کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ آپ کس قسم کی بکری اور بکرے کا انتخاب کریں گے۔ مطلب گوشت کے لئے یا دودھ کی پیداوار کے لئے۔ پھر بات آتی ہے ان کی خوراک کی۔

بکری اور بکرے کا انتخاب اور اس سے لیے جانے والے نتائج سب کے سب خوراک پہ منحصر ہوتے ہیں۔ لہذا آپ کو بکروں اور بکریوں کی خوراک کے بارے میں معلوم ہونا بہت ضروری ہے تبھی آپ ایک صحت مند بکری کی یا بکرے کی پرورش کر سکتے ہیں۔

یاد رکھیں کسی بھی صورت میں اپنے جانوروں کا چارہ ایک دم تبدیل نہ کریں۔ مطلب اگر آپ انہیں روزانہ کی بنیاد پر کچھ کھلا رہے ہیں تو اس کو اچانک نہ بدلیں۔ اپنے جانوروں کو کبھی بھی زیادہ مقدار میں تازہ سبزی نہ کھلائیں۔

اگر آپ ایسا کچھ بھی کرتے ہیں تو نہ صرف آپ کے جانوروں میں بدمزگی پیدا ہوگی بلکہ ان میں بیماریوں کا عنصر بھی بڑھتا چلا جائے گا۔ یاد رکھیں جانوروں میں پائی جانے والی ہر بیماری ان کے پیٹ اور منہ سے جنم لیتی ہے لہذا ان کی خوراک میں احتیاط کریں۔

بکری چراگاہ

آپ اپنے جانوروں کو کچھ بھی کھلا سکتے ہیں۔ مگر بکروں کو سب سے زیادہ تازہ چاراجات اور گھاس پھوس پسند ہے۔ زیادہ تر مویشی پالنے والے اپنے بکروں کو چراگاہوں میں چراتے ہیں۔ جہاں مویشی اپنی مرضی سے گھاس پھوس اور درختوں کی ٹہنیاں خوراک کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

پہاڑی علاقوں میں پائے جانے والے مویشی بخوبی یہ جانتے ہیں کہ ان کو کس قسم کی جڑی بوٹی پہاڑوں سے کھانی ہے جو ان کو صحت یابی عطا فرمائے۔ اگر آپ بھی ایک عرصے سے مویشی پال رہے ہوتے تو آپ کو بھی بخوبی معلوم ہوتا کہ کون سی جڑی بوٹی کس مقصد کے لئے آپ اپنے مویشی کو کھلا سکتے ہیں۔

بکرے چار پیٹ والے جانوروں میں شامل ہیں۔ جو اپنی ضرورت سے زیادہ خوراک کو اپنے پیٹ میں ذخیرہ کر لیتے ہیں اور ایک پیٹ سے دوسرے پیٹ میں ہضم ہونے کے لئے خوراک کو گردش میں رکھتے ہیں۔ جس کی وجہ سے یہ اپنی توانائی کو ایک لمبے عرصے تک برقرار رکھ سکتے۔ مگر اس کے باوجود ان کو ایک دن میں کم سے کم دو مرتبہ خوراک فراہم کرنی چاہیے۔

گھاس کھانا

گھاس قدیم زمانے سے جانوروں کا پسندیدہ چارہ سمجھا جاتا ہے۔ مگر وقت کے ساتھ ساتھ جدت نے گھاس کی جگہ دوسرے چاراجات کو متعارف کروایا۔ سردیوں میں جب چارے کی قلت ہوتی ہے تو بکروں کی زیادہ تر خوراک جھاڑیوں میں اگنے والے پودوں کو استعمال کرکے پوری کی جاتی ہے۔

بکروں کی خوراک میں کم سے کم روزانہ کی بنیاد دے چار کلو چارہ مہیا کیا جانا چاہیے اور بکروں کو دن میں ایک سے دو بار خوراک دینی چاہیے۔ یاد رہے ایک بکرے کی خوراک کم سے کم چار کلو چارہ پوری کرتا ہے۔

اناج کا چارہ / خشک فیڈ

اناج سے تیار کیے جانے والا چارہ زیادہ غذائیت کا حامل ہوتا ہے۔ اس چارے میں زیادہ پروٹین زیادہ ویٹامن اور زیادہ معدنیات کی کثرت کی وجہ سے جانوروں کی برھوتری میں بڑی تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔ خشک چارہ کھانے والے جانوروں کی صحت قدرے بہتر ہوتی ہے گھاس کھانے والے جانوروں سے اور ان میں بیماریاں کم پائی جاتی ہے۔

خشک چارے کو خوراک کے طور پر استعمال کرنے سے جانور کی صحت میں بہت اچھا اثر پڑتا ہے۔ مگر خوراک متوازن ہونی چاہیے۔ اگر خوراک ضرورت سے زیادہ دی جائے تو جانوروں کی صحت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ لہٰذا خوراک بناتے وقت ایک ڈاکٹر کا ہونا لازمی ہے۔

اپنے جانوروں کے لئے خشک خوراک کسی ویٹرنری ڈاکٹر کی مشاورت سے تیار کریں۔ یا پھر کسی ویٹرنری ڈاکٹر کی تیار شدہ خوراک کا انتخاب کریں۔

باورچی خانے کا سکریپ

آپ اپنے بکروں کو کو اپنے باورچی خانے کا بچا ہوا کھانا بھی ڈال سکتے ہیں۔ بکروں کو سبزیاں بہت ہی پسند ہیں اور وہ ان کے لئے یہ ٹریٹ کا کام کرتی ہے۔ مطلب اگر آپ ایک مہینے میں دو سے تین مرتبہ اپنے بکروں کو اپنے گھر کا بچا ہوا کھانا ڈالیں تو آپ کے بکرے بڑے شوق سے اس کی طرف راغب ہوں گے۔

گھر کے بچے ہوئے کھانے سے مراد خشک روٹیاں یا بریڈ ہے یا پھر سبزیوں کے چھلکے ہیں۔ کبھی بھی بکروں کو زیادہ مقدار میں سبزیاں اور باورچی خانے کا بچا ہوا کھانا نہ کھلائیں۔ باورچی خانے کا بچا ہوا کھانا صرف عارضی طور پر خوراک کا کام کرتا ہے اس کو مکمل طور پر خوراک کا حصہ نہ بنائیں۔

معدنیات

جب تک کسی بکرے کی ضرورت کے مطابق غذائیت کو مکمل نہیں کیا جائے گا تب تک وہ تیزی سے بڑھ نہیں سکتا۔ اسی لیے خوراک کے ساتھ یہ بھی لازم ہے کہ آپ اپنے بکروں کو معدنیات ایک خاص مقدار میں ضرور دیں۔ معدنیات کے معاملے میں آپ کسی ویٹرنری ڈاکٹر سے اظہار رائے کرسکتے ہیں جو آپ کے جانور کی صحت کے مطابق آپ کو معدنیات کے بارے میں تفصیل سے بتائیے گا۔

عام طور پر آپ نمک کے ڈھیلے اپنے فارم میں رکھ سکتے ہیں۔ جن کو بکرے اپنی ضرورت کے مطابق خود چاٹ کر معدنیات حاصل کر سکتے ہیں۔ لیکن اس کے علاوہ بھی بہت سی ایسی معدنیات ہیں جو آپ کو ادویات کی شکل میں اپنے جانوروں کو دینی ہوتی ہے۔

میٹھا پانی

اپنے بکروں کے لئے پانی کی رسائی کو ہر وقت یقینی بنائیں۔ جانوروں کے پاس ہر وقت پانی کی رسائی ہونا بہت لازمی ہے۔ اپنے جانوروں کو ہر وقت باندھ کر مت رکھیں بلکہ انہیں کھلا رہنے دے تاکہ یہ چل پھر کر اپنا کھانا ہضم کر لے اور اپنی رہنے کی جگہ سے خوب واقف رہیں۔

کوشش کریں کہ اپنے جانوروں کو مہینے میں ایک دفعہ کیلشیم سپلیمنٹ پانی میں ملا کر پلائیں۔ گڑ کو پانی میں ملا کر اپنے جانوروں کو ہفتے میں ایک دفعہ ضرور دیں۔

کھلانے کے اوزار

بکروں کو کھانا کھلانے کے لیے آپ کو چند ایسے اوزاروں کی ضرورت ہے جو آپ کی معاونت کریں۔ اس میں زیادہ مہنگے اوزار خریدنے کی ضرورت نہیں بلکہ آپ گھر کی پرانی اشیاء سے بھی اوزاروں کو تیار کر سکتے ہیں۔جس میں ایک کھرلی شامل ہے جو کہ چارہ کھلانے کے کام آئے گی۔ پانی کے لئے چند ڈبے جو کے مختلف جگہ پر محیط ہوں گے۔

چند مفید اوزار

  • اسٹوریج کنٹینر
  • معدنیات سے متعلق فیڈر
  • کھانے کی بالٹیاں
  • کھرلی
  • پانی کی بالٹیاں

پاکستانی بکرے

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.