آپ سوچ رہے ہوں گے کہ بکریاں کیسے پالیں گے؟ بکریوں کو کاروباری یا ذاتی استعمال کے لیے پالا جاتا ہے۔ بکریاں کاروباری لحاظ سے ایک مثبت جانور سمجھا جاتا ہے۔ مسلمانوں میں بکری کو ایک بہت ہی عزیز جانور سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ مسلمانوں کے تمام پیغمبروں کا پیشہ رہ چکی ہے۔ بکریوں کو پالنا اور سنبھالنا ایک نہایت ہی مفید اور پسندیدہ عمل سمجھا جاتا ہے۔ پاکستان میں زیادہ تر لوگ بکریوں کو شوق کے لیے پالتے ہیں۔
بکریوں سے دو طرح سے فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے پہلا اس کا دودھ حاصل کرکے اور دوسرا اس کا گوشت حاصل کرکے۔ بکری کا گوشت کم چکنائی والا ہوتا ہے اس لیے اس کی مانگ میں بہت زیادہ اضافہ ہے۔ جبکہ بکریوں کے فضلاء سے بیشتر فرٹیلائزر بنائے جاتے ہیں اور کھیتی باڑی میں استعمال کیے جاتے ہیں۔
بکریاں کیسے پالیں
اگر آپ کے گھر میں ایک چھوٹا سا باغ موجود ہو تو آپ ایک بکری کو باآسانی رکھ سکتے ہیں اور اس کے فضلاء کو اپنے باغ میں کھاد کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔ اگر آپ ان تمام مفاد پر غور و فکر کریں تو آپ کو معلوم ہوگا بکری پالنے میں کسی بھی قسم کا کوئی نقصان موجود نہیں ہے۔
پاکستان میں بکریوں کو غریب کی گائے بھی کہا جاتا ہے۔ اس محاورے سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کے لوگ بکری کو ایک مفید جانور سمجھتے ہیں جو کہ گائے کے برابر ہو سکتی ہے۔
بکری کی خریداری
چند سال قبل بکری خریدنے کے لئے صرف منڈی سے رجوع کرنا ہوتا تھا۔ جو کہ صرف مخصوص شہروں میں منعقد ہوتی تھی۔ آج بھی پاکستان میں بکریوں کی تجارت منڈیوں سے ہی کی جاتی ہے۔ لیکن اب اس جدید دور میں منڈی بھی آن لائن آ چکی ہے اور آپ آن لائن تجارت بھی کر سکتے ہیں۔ اس کی ایک بہترین مثال OLX.com ہے۔
جب بھی آپ کسی بکری کا انتخاب کریں تو یہ ضرور مد نظر رکھیں کہ آپ گوشت کے لئے یا دودھ کے لئے لیے بکری کا انتخاب کر رہے ہیں۔ ایک بکری ایک وقت میں ایک خصوصیات کی حامل ہو سکتی ہے یا وہ زیادہ دودھ پیدا کرسکتی ہے یا وہ زیادہ گوشت دے سکتی ہے۔
اگر آپ کو یہ دونوں چیزیں بیک وقت ایک بکری میں حاصل کرنا ہو تو آپ کو کراس بریڈ کا انتخاب کرنا پڑے گا۔ کراس بریڈ میں آپ کو دودھ اور گوشت مناسب مقدار میں مہیا کرنے والی بکریاں مل سکتی ہیں۔
اگر تو آپ اپنے شوق کے لیے یا گھریلو استعمال کے لیے بکری کا انتخاب کر رہے ہیں, تو اس میں کسی بھی قسم کی کوئی خصوصیات دیکھنے کی ضرورت نہیں۔ کیونکہ یہ آپ کا شوق ہے اور جو آپ کے دل کو پسند آئے آپ اس کا انتخاب کریں۔
لیکن اگر آپ تجارتی مقاصد حاصل کرنے کے لیے بکری کا انتخاب کر رہے ہیں تو مندرجہ ذیل چیزوں پر ضرور غور کریں۔
- بکری کا قد اونچا ہونا چاہیے
- بکری کا جسم لمبا ہونا چاہیے
- بکرے کی عمر زیادہ نہیں ہونی چاہیے زیادہ سے زیادہ انتخاب کرتے وقت بکری کی عمر دو سال ہونی چاہیے
- بکری کے تھن برابر ہونے چاہیے اور نہ زیادہ بڑے اور نہ زیادہ چھوٹے ہونے چاہیے
- بکری کیسی نسل کی ہونی چاہیے اور کراس بریڈ ہرگز نہیں ہونی چاہیے
- بکری کے کولہے کی ہڈی موٹی اور گوشت دار ہونی چاہیے
- بکرے کی پسلیاں نظر نہیں آنی چاہیے
- پاؤں کے ناخن برابر ہونے چاہیے
- حفاظتی ٹیکہ جات لگے ہونے چاہیے
- صحت مند ہونے کے ساتھ ساتھ خوبصورت ہونی چاہیے
- بکری کے کان لمبے اور چھوٹے سینگ ہونے چاہیے
بکریوں کی خوراک
بکریوں کا ایک عام کلیہ یہ ہے کہ آپ اپنی بکریوں کو گرم خوراک کھلائی۔ جیسے جو جو کا دلیہ وغیرہ۔ اس کے علاوہ بکریوں کی خوراک میں سبز چارہ خشک چارہ اور خمیرہ چارہ استعمال کیا جاتا ہے۔
سبز چارہ
- جوار کا چارہ
- مکئی کا چارہ
- کماد کا چارہ
- لوسن کا چارہ
خشک چارہ
- لوسن کا خشک چارہ
خمیرہ چارہ
- جوار کا خمیرہ چارہ
- مکئی کا خمیرہ چارہ
- کماد کا خمیرہ چارہ
اس کے علاوہ بھرپور توانائی کے لیے اجناس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جیسے مکئی ، گندم ، گندم کی چوکر ، چاول کی چوکر ، چاول پالش ، سیاہ چنا ، سرسوں وغیرہ۔
بکری کی فی دن چارے کی کھپت
چارہ | کھپت |
جوار کا سبز چارہ | 5-6 KG |
جوار کا خمیرہ چارہ | 1.5-2.5 KG |
مکئی کا سبز چارہ | 5-6 KG |
مکئی کا خمیرہ چارہ | 1.5-2.5 KG |
کماد کا سبز چارہ | 5-6 KG |
کماد کا خمیرہ چارہ | 1.5-2.5 KG |
لوسن کا سبز چارہ | 5-6 KG |
لوسن کا خشک چارہ | 2-2.5 KG |
اناج کا کھانا (ونڈا) گوشت اور دودھ کے لیے
اناج | کھپت |
مکئی | 30% |
گندم | 30% |
گندم کی چوکر | 10% |
چاول کی چوکر | 10% |
چاول پالش | 5% |
سیاہ چنا | 10% |
سرسوں یا کھال بانوولا (صرف دودھ والے جانور کے لیے) | 5% |